درآمدی ڈیوٹی میں کمی کا مقصد جواہرات اور زیورات کے شعبے کی برآمدات اور مینوفیکچرنگ کو آگے بڑھانا ہے۔ جولائی 2022 میں، حکومت نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے (CAD) اور زرد دھات کی بڑھتی ہوئی درآمد کو روکنے کے لیے سونے پر درآمدی ڈیوٹی کو 10.75 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کر دیا۔
پی ٹی آئی نے رپورٹ کیا کہ وزارت تجارت نے جواہرات اور زیورات کے شعبے کی برآمدات اور مینوفیکچرنگ کو آگے بڑھانے کے لیے مرکزی بجٹ 2023-24 میں سونے پر درآمدی ڈیوٹی میں کمی کا مطالبہ کیا ہے۔
کونسل کے مطابق، ہندوستان میں دنیا کی مرمت کا مرکز بننے کی صلاحیت ہے اور اس پالیسی سے برآمدات میں 300-400 ملین امریکی ڈالر تک اضافہ ہو سکتا ہے۔ جواہرات اور زیورات کی برآمدات اس سال اپریل تا نومبر 2022 میں 2 فیصد بڑھ کر 26.45 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں۔ رواں مالی سال اپریل سے نومبر کے دوران سونے کی درآمدات 18.13 فیصد کم ہو کر 27.21 بلین امریکی ڈالر رہ گئی ہیں۔
ہندوستان سونے کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ہے، جو بنیادی طور پر زیورات کی صنعت کی مانگ کو پورا کرتا ہے۔ حجم کے لحاظ سے، ملک سالانہ 800-900 ٹن سونا درآمد کرتا ہے۔
شاہ، جو کاما جیولری کے بانی اور ایم ڈی بھی ہیں، نے کہا”سونے پر کسٹم ڈیوٹی میں کٹوتی اور زیورات کے لیے ایک ترقی پسند مرمت کی پالیسی سے اس شعبے کو بہت مدد ملے گی۔ ہمیں اس بات کی بھی پوری امید ہے کہ کھردرے ہیروں کے لیے ہمارے خصوصی مطلع شدہ زونز پر ممکنہ ٹیکس عائد کیا جائے گا”۔
“جی جے ای پی سی “بھارت کے لیے دنیا بھر کے کاروباروں کے لیے زیورات کی مرمت کا مرکز بننے کے لیے بھی لابنگ کر رہا ہے۔ جی جے ای پی سی کے مطابق، اپنی جیولری کی مرمت کی صلاحیتوں کو بڑھا کر، ہندوستان اپنی جیولری کی برآمدات میں $400 ملین تک اضافہ کر سکتا ہے۔
دسمبر میں سونے کی درآمد تیزی سے کم ہو کر 39 ٹن رہ گئی، جو نومبر میں 152 ٹن تھی۔ جواہرات اور زیورات کی برآمدات بھی دسمبر میں سال بہ سال 1.2 فیصد کم ہوکر 2.66 بلین امریکی ڈالر رہ گئیں۔ یہ شعبہ ان 25 اہم شعبوں میں سے ایک ہے جن کی شناخت ’میک ان انڈیا‘ پروگرام کے تحت کی گئی ہے۔ اس مہم کا مقصد مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔
